بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || صہیونی نیٹ ورک "اسرائیل 24" نے اپنی ایک رپورٹ میں لگژری "ڈاونچی ٹاورز" کو پہنچنے والے نقصان کی نئی جہتوں کا انکشاف کیا ہے۔ ان ٹاورز کی اہمیت کی بنیاد ان کا جغرافیائی-سیاسی محل وقوع ہے۔ یہ ڈھانچے "کریا" (اسرائیلی فوج کی جنرل کمان کا ہیڈ کوارٹر) کے ساتھ ہی واقع ہیں۔
متعلقہ ویڈیو میں، جسے فلم بندی کی سخت پابندیوں کے تحت فلمایا گیا تھا، تصویر کے آخر میں ایک حائل دیوار کی تباہی واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے۔ اس دیوار کے پیچھے ایک عمارت ہے جو گرے زون نیوز ویب سائٹ کے مطابق، بنکر اور اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس (امان) کی عمارت کا داخلی راستہ ہے۔"
جامع خلاصہ:
ایرانی میزائل حملے نے تل اویب کے قلعے یعنی اسرائیلی فوج کے کمانڈ سنٹر "کریا" کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ حملے سے متصل پرتعیش رہائشی عمارتوں (ڈاونچی اور مارگنٹ) کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر ازسرِنو تعمیر کرنا پڑیں گی۔
میزائل دھماکے کا دباؤ ایک حفاظتی دیوار تک پہنچا جو اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس (امان) کے پناہ گاہوں تک رسائی کا دروازہ ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہدف محض رہائشی عمارتیں نہیں بلکہ فوجی کمانڈ اور کنٹرول کے حساس ڈھانچے تھے۔ اس کی تصدیق سیٹلائٹ ڈیٹا سے بھی ہوتی ہے جس کے مطابق گذشتہ جنگ میں ایرانی میزائل اسرائیل کے پانچ فوجی اڈوں ـ بشمول ایک ایئر بیس، ایک انٹیلی جنس مرکز، اور ایک لاجیسٹک بیس ـ پر براہ راست لگ گئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے اپنی کمانڈ کے مراکز گنجان آباد علاقوں اور رہائشی اور تجارتی عمارتوں (جیسے عزریئلی شاپنگ مال) کے بیچوں بیچ تعمیر کر کے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا ہے۔ حملے کے بعد اس پورے علاقے کو میڈیا اور عوام کے لئے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، جس سے نقصانات کا تخمینہ لگانا ممکن نہیں ہے۔
اس حملے نے اسرائیل کی سکیورٹی کے ناقابل تسخیر ہونے کے دعوؤں کو شدید زک پہنچائی ہے اور یہ ظاہر کیا ہے کہ ایران اسرائیل کے انتہائی محفوظ سمجھے جانے والے فوجی اور شہری اہداف کو بڑی آسانی سے نشانہ بناتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ